ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ریاستی خبریں / ضمنی انتخابات کے بعد کابینہ میں ردوبدل کے لئے دباؤ بڑھ گیا

ضمنی انتخابات کے بعد کابینہ میں ردوبدل کے لئے دباؤ بڑھ گیا

Wed, 07 Nov 2018 18:58:52  SO Admin   S.O. News Service

بنگلورو۔7؍نومبر(ایس او نیوز) ریاست میں پانچ حلقوں کے ضمنی انتخابات کا عمل پورا ہوتے ہی ایک بار پھر کابینہ میں ردوبدل ریاست کے سیاسی منظر نامے پر ابھر نے لگا۔ وزارت کے دعویداروں کی طرف سے کانگریس اور جے ڈی ایس قیادت پر دباؤ کا سلسلہ تیز کردیا گیا ہے۔ سینئر کانگریس اراکین اسمبلی کی طرف سے پارٹی قیادت پر یہ دباؤ بڑھادیا گیا ہے کہ وزارت کی مخلوعہ نشستوں کو جلد پر کیا جائے تو دوسری طرف وزیر اعلیٰ ایچ ڈی کمار سوامی نے بھی وزارت میں ردوبدل پر آمادگی ظاہر کردی ہے، حالانکہ ضمنی انتخابات کے اعلان سے قبل ہی کانگریس اعلیٰ کمان کی طرف سے وزارت میں ردوبدل کے لئے منظوری دی جاچکی ہے، لیکن اس کے بعد بھی امکان ہے کہ ریاست کے کانگریس قائدین وزارت میں توسیع کے متعلق ایک بار پھر قطعی منظوری کے لئے صدر کانگریس راہل گاندھی سے رجوع ہوں گے۔ ضمنی انتخابات میں حکمران اتحاد کی غیر معمولی کامیابی نے جہاں حکومت کے استحکام پر لگے سوالات کو ختم کردیا ہے تو دوسری طرف وزارت نہ ملنے کے سبب حکومت کو گرانے کی دھمکیاں دینے والے اراکین اسمبلی کے حوصولوں کو پست کردیا ہے۔ وزارت سے محروم اراکین اسمبلی کو راغب کرکے ریاست کا تختہ الٹنے کے لئے بی جے پی کی طرف سے بارہا کی گئی کوششوں کے بعد یہ اندیشہ ظاہر کیا جارہاتھا کہ ضمنی انتخابات میں اگر بی جے پی کا پلڑا بھاری رہا تو ایک بار پھر یڈیورپا برگشت کانگریس اراکین اسمبلی کو اپنی جانب کھینچنے کی کوشش کرسکتے تھے، لیکن حکمران اتحاد نے جس طرح چار حلقوں میں کامیابی درج کرکے ریاست کی سیاست پر اپنا غلبہ ثابت کیا ہے اس وجہ سے بی جے پی کو اب چند ماہ تک آپریشن کمل کی حماقت کی جرأت نہیں ہوگی۔اسی لئے دونوں پارٹیوں کے قائدین کا ماننا ہے کہ کابینہ میں ردوبدل اور موزوں چہروں کی ریاستی کابینہ میں شمولیت کے لئے یہ وقت مناسب ترین تصور کیاجارہے۔ کانگریس جے ڈی ایس قائدین کا یہ بھی ماننا ہے کہ اس وقت اگر کابینہ میں توسیع کردی جائے تو حکومت کا استحکام برقرار رہے گا اگر اس میں ٹال مٹول کا سلسلہ جاری رہا تو شاید برگشتہ اراکین اسمبلی کے صبرکا پیمانہ لبریز ہوسکتا ہے۔ مخلوط حکومت میں فی الوقت سات وزارتیں خالی ہیں کابینہ کی تشکیل کے مرحلے میں ہی چھ وزارتیں خالی پڑی ہوئی تھیں، حال ہی میں وزیر تعلیمات اور بی ایس پی کے واحد نمائندہ این مہیش کے استعفے کے سبب مخلوعہ وزارتوں کی تعدادبڑھ کر سات ہوگئیں۔ جے ڈی ایس کی طرف سے امکان ہے کہ تعلیم کا قلمدان کونسل کے عبوری چیرمین بسوراج ہورٹی کے سپرد کیا جائے گا، جبکہ جے ڈی ایس کے حصے میں آنے والی ایک اور وزارت پر جے ڈی ایس رکن اسمبلی مدھو بنگارپا کو شامل کیا جائے گا۔


Share: